138۔ نیا عشق

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ74

138۔ نیا عشق

نیا
عشق
اے میرے لہو کی لہرِتازہ!
تو موسم ابروبادوبادہ
چہرہ وہی خواب سا دکھا جا
باتیں وہ شراب سی سنا جا
مل کر نہ بچھڑ سکیں کبھی ہم
اک بار تُو اس طرح ملا جا
جو میرے اور اُس کے درمیاں ہے
ڈھا جا وہ فصیلِ ہجر ڈھا جا
اے میرے لہو کی لہرِتازہ!
تو موسم ابروبادوبادہ
موج کی جگہ لہر کے استعمال پر معذرت
عبید اللہ علیم ؔ

اپنا تبصرہ بھیجیں