144۔ تین شعر

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ84

144۔ تین شعر

تین
شعر
بوٹا بوٹا دھوپ جلا دے شجر شجربے
سایا ہے
گھر اپنا صحراتو نہیں ہےلیکن
صحراجیسا ہے
کچھ نہیں سیکھا ہم نے جنوں سے ہاں
اتنا سیکھا ہے
اتنی اس کی عزت کی جو عشق میں جتنا
رسوا ہے
ترکِ تعلق ایک قیامت پرسشِ یاراں
اور عذاب
کیا بتلائیں ہجر زدہ دل کیسے کیسے
دکھتا ہے
1966ء
عبید اللہ علیم ؔ

اپنا تبصرہ بھیجیں