331۔ تری ُچپ نامہ ابر! اچھی نہیں ہے

اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011  صفحہ488

331۔ تری چپ نامہ بر! اچھی نہیں ہے

تری چپ نامہ بر! اچھی نہیں ہے
مجھے ڈر ہے خبر اچھی نہیں ہے
بتا پھر اور کیا اچھا ہے واعظ!
محبت بھی اگر اچھی نہیں ہے
عبث خوش ہو رہے ہو اس کو سن کر
خبر اے بے خبر! اچھی نہیں ہے
نظر آتا نہیں کیوں چاند چہرہ
تری شاید نظر اچھی نہیں ہے
لپٹ جا شام سے جا کر لپٹ جا
اگر تیری سحر اچھی نہیں ہے
قصور اس میں ہو منزل کا بھی شاید
اگر یہ رہگزر اچھی نہیں ہے
ہیں شب بیداریاں بے کار مضطرؔ!
تری نیت اگر اچھی نہیں ہے
چوہدری محمد علی مضطرؔعارفی

اپنا تبصرہ بھیجیں