31۔ میری تیسری لڑکی طیّبہ کی آمین

بخار
دل صفحہ90۔91

31۔
میری تیسری لڑکی طیّبہ کی آمین

طیّبہ جی نے پڑھ لیا قرآن
ہے یہ اللہ کا بڑا اِحسان
اے خدا، اے رحیم، اے رحمان
کس قدرہیں تِرے کرم ہر آن
تو نے تَوفیق اور ہِمّت دی
اور پڑھنے کے سب دیے سامان
قاعدے، پارے اور کلامِ مجید
پِیرؔ جی نے بنا دیے آسان
یا تو پڑھتی تھی کل الف، بے، تے
یا سنا آج ختم ہے قرآن
شکر کیونکر ادا کریں مولیٰ
اَن گِنَت ہو گئے تِرے اِحسان
نِعمتیں تیری دیکھ کر بے حد
ہوش پَرّاں ہیں عقل ہے حیران
جس طرح تو نے لفظ سِکھلا کر
کر دیا ہم کو خُرَّم و شادان
بس سِکھا دے اسی طرح یا ربّ
ترجمہ اور مطالِبِ فُرقان
قلب میں طیّبہ کے بھر دے تُو
نورِ قرآں حَلاوتِ ایمان
کھول دے اس کے بھائی بہنوں پر
راہِ مِہر و مَحبت و عِرفان
اور جماعت کے سارے بچوں پر
فَضل سے اپنے کر یہی احسان
اے عزیزو! سنو کے بے قرآن
حق کو ملتا نہیں کبھی انسان
اس لئے شوق سے اسے سیکھو
تا بنو تُم مُقَرَّبِ یزدان
میرے پیارو پڑھو اسے ہر روز
صبح دم اُٹھ کے بادِلِ شادان
محض اَلفاظ میں بھی بَرَکَت ہے
پر معانی سے آئے گا عِرفان
ترجمہ اور حقیقت اور مَطلَب
دِینِ اِسلام کی یہی ہیں جان
جب تلک آئیں گے نہ سب معنی
مشکلیں ہوں گی کس طرح آسان
کام کرنے کے اور نہ کرنے کے
کیونکر معلوم ہوں گے میری جان
ہے ملاقات نصف یہ مکتوب
پورے کرتا ہے وصل کے ارمان
حُسن و احسانِ حضرتِ باری
آئینہ ان کا ہے فَقَط قرآن
عشق ہو گا بھلا کہاں پیدا
خوبیاں اس کی گر رہیں پنہان
اپنے مالِک کی یہ کتاب پڑھو
اس کی مرضی کے ہو اگر جویان
عقل آتی ہے اس کے پڑھنے سے
علم بڑھتا ہے ہر گھڑی ہر آن
پاک کرتی ہے سب گناہوں سے
دور کرتی ہے کُفر اور عِصیان
اس سے حیوان بن گئے انسان
اور انسان، باخدا انسان
اس سے وابستہ ہے نَجات و فَلاح
مُنحَصِراس پہ جنت و رِضوان
یار جانی کے منہ کی باتیں ہیں
ہِجر کے دَرد کا ہیں یہ دَرمان
یا الٰہی بنا دے ہم سب کو
فضل سے اپنے ماہرِ قرآن
فَیض سے اپنے خاص کر ہم کو
تاکہ ہم دوسروں کو دیں فیضان
آمین
الفضل13دسمبر1929ء

اپنا تبصرہ بھیجیں