43۔ عَملُ التِّرب یعنی علمِ توجہ یا مِسمریزم

بخار
دل صفحہ119۔120

43۔ عَملُ التِّرب یعنی علمِ توجہ یا مِسمریزم

حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃوالسلام کاالہام اس عمل کی
بابت ”ازالۂ اوہام” میں یہ موجودہے کہ
ھٰذَاھُوَ التِّرْبُ الَّذِیْ لَایَعْلَمُوْنَ اس الہام اور اس کے ساتھ جو مضمون ہے اس کی روشنی میں
یہ نظم کہی گئی ہے۔ اس نظم کے وزن میں اگر کہیں ٹھوکر لگے تو یاد رکھیں کہ ہر مصرع
کاوزن مُسْتَفْعِلُنْ مُسْتَفْعِلُنْ مُسْتَفْعِلُنْ یا اُردو میں ”جادوگری،
جادوگری، جادوگری”ہے۔
گدی نشیں، چشتی، نظامی، قادری
صوفی، مشائخ پیر اور جوگی سبھی
دیتے توجہ سے شفا تھے وہ کبھی
ظاہر کبھی کرتے تھے کچھ جلوہ گری
کہتے ہیں اس کو ”مسمریزم” مغربی
یا ”طِبِّ روحانی” ہمارے مشرقی
الہام شُد از کردگار بیچگوں
ھٰذَاھُوَ التِّرْبُ الَّذِیْ
لَایَعْلَمُوْن
قوت نہیں یہ رُوح کے اَنوار کی
طاقت ہے سب انسان کے اعصاب کی
رُوحانیت اس میں نہیں ہرگز کوئی
ملتی نہیں کچھ وصلِ حق کی چاشنی
عیسائی، بدھ، برہمو، ہریجن، مولوی
ہندو، یہودی، دہریہ، سکھ، احمدی
جو بھی کرے گا مشق بن کر محنتی
اُس کو ملے گی کامیابی، برتری
الہام شُد از کردگار بیچگوں
ھٰذَاھُوَ التِّرْبُ الَّذِیْ لَایَعْلَمُوْن
برکات ہیں اسلام کے کچھ اور ہی
عرفانِ حق، عشقِ خدا، خُلقِ نبیؐ
اِلہام، غلبہ، اِستجابت، یاوری
عامِل کی یاں مردُود ہے سب ساحِری
ہو جیسے پیشہ علم و طاقت کا کوئی
تقریر بازی، پہلوانی، زرگری
ویسا ہی پیشہ یہ بھی ہے اک دُنیوی
جس میں نہیں کچھ رُوح کی پاکیزگی
الہام شُد از کردگار بیچگوں
ھٰذَاھُوَ التِّرْبُ الَّذِیْ لَایَعْلَمُوْن
خَیرُالقروں میں سِحر کی بِدعَت نہ
تھی
پر فِیج اَعوَج نے یہ گڑ بڑ ڈال دی
بنتا نہیں اس رہ سے کوئی مُتَّقی
ہے یاں نَحوست ۔ زَرپرستی تِیرگی
اُستاد بن سکتا ہے اک اوباش بھی
مذہب بَری اس سے، یہ مذہب سے بَری
حاصِل نہ ہو جب آسمانی روشنی
سِفلی عمل پھر کیوں کرے مومن کوئی
الہام شُد از کِردگار بیچگوں
ھٰذَاھُوَ التِّرْبُ الَّذِیْ لَایَعْلَمُوْن
کہتے ہیں اس بارے میں یُوں احمدؑ نبی
اِسلام نے اس کی نہیں تائید کی
حق نے ہمیں اِک وحی کی، اور ساتھ ہی
دِل میں مِرے اس کی کراہت ڈال دی
احمدؐ کے آگے چل سکے کب ساحری
قرآں کے آگے نِبھ سکے کیا شاعری
الہام شُد از کردگار بیچگوں
ھٰذَاھُوَ التِّرْبُ الَّذِیْ لَایَعْلَمُوْن
الفضل 27جنوری 1943ء

اپنا تبصرہ بھیجیں