108۔ ایمان مجھ کو دے دے عرفان مجھ کو دےدے

کلام
محمود صفحہ171

108۔ ایمان مجھ کو دے دے عرفان مجھ کو دےدے

ایمان مجھ کو دے دے عرفان مجھ کو دےدے
قربان جاؤں تیرے قرآن مجھ کو دے دے
دل پاک کر دے میرا دنیا کی چاہتوں سے
سُبُّوحیّت سے حصہ سبحان مجھ کو دےدے
دل جل رہا ہے میرافرقت سے تیری ہردم
جامِ وصال اپنا اے جان مجھ کو دےدے
کردے جو حق وباطل میں امتیازِ کام
اے میرے پیارے ایسا فرقان مجھ کو دےدے
ہم کو تری رفاقت حاصل رہے ہمیشہ
ایسا نہ ہو کہ دھوکہ شیطا ن مجھ کو
دےدے
وہ دل مجھے عطا کرجو ہونثار ِجاناں
جو ہوفدائے دلبر وہ جا ن مجھ کو دےدے
دنیائے کفر و بدعت کو اس میں غرق کردوں
طوفانِ نوحؑ سا اک طوفا ن مجھ کو دےدے
جن پر پڑیں فرشتوں کی رشک سے نگاہیں
اے میرے محسن ایسے انسا ن مجھ کو دےدے
دھل جائیں دل بدی سے سینے ہوں نُورسےپُر
امراض ِروح کا وہ دَرما ن مجھ کو دےدے
دجال کی بڑائی کو خاک میں ملا دوں
قوت مجھے عطا کر سلطا ن مجھ کو دےدے
ہوجائیں جس سے ڈھیلی سب فلسفہ کی چُولیں
میرے حکیم ایسا برہا ن مجھ کو دےدے
اخبار الفضل جلد 32 ۔ 21مئی 1944ء

اپنا تبصرہ بھیجیں