160۔ توبہ کی بیل منڈحے چڑھنے لگی ہے آج

کلام
محمود صفحہ225

160۔ توبہ
کی بیل منڈحے چڑھنے لگی ہے آج

توبہ کی بیل منڈحے چڑھنے لگی ہے آج
اے درد! میری آنکھ کا فوارہ چھوڑ دے
رحمت کے چھینٹے دینے پہ صد شکر و امتنان
دل کے لیے بھی پَر کوئی انگارہ چھوڑ
دے
جنت میں ایسی جنس کا جانا حرام ہے
اپنے ذُنُوب کا یہیں پُشتارہ چھوڑ دے
لعنت خدا کے بندوں پہ حاشا! کبھی نہیں
بچنا ہے گر تو لعنتِ کفارہ چھوڑ دے
اسلام کھانے پینے پہننے کے حق میں ہے
پَر یہ نہیں کہ نفس کو آوارہ چھوڑ دے
اخبار الفضل جلد5۔ 16 اگست 1951ء۔ لاہور پاکستان

اپنا تبصرہ بھیجیں