172۔ کفر کی طاقتوں کا توڑ ہیں ہم

کلام
محمود صفحہ237

172۔ کفر
کی طاقتوں کا توڑ ہیں ہم

کفر
کی طاقتوں کا توڑ ہیں ہم
روحِ
اسلام کا نچوڑ ہیں ہم
گنتیوں
سے مقام بالا ہے
ایک
بھی ہوں اگر، کروڑ ہیں ہم
ان
سے ملنا ہے گر تو ہم سے مل
وصل
کی وادیوں کے موڑ ہیں ہم
تم
میں ہم میں مناسبت کیسی ؟
تم
مفاصل ہو اور جوڑ ہیں ہم
ہم
امیدوں سے پر ہیں تم مایوس
رونی
صورت ہو تم ،ہنسوڑ ہیں ہم
13 جولائی 1951ء برمقام سکیسر
 اخبار الفضل جلد 6۔ 16اگست 1952ء۔ لاہور
۔ پاکستان

اپنا تبصرہ بھیجیں