199۔ گو بحر گنہ میں بے بس ہو کر

کلام
محمود صفحہ273

199۔ گو
بحر گنہ میں بے بس ہو کر

گو
بحر گنہ میں بے بس ہو کر
پیہم
غوطے کھاتے جاؤ
دل
مت چھوڑو پیارو اپنا
سر
لہروں میں اٹھاتے جاؤ
جس
ذات سے پالا پڑتا ہے
وہ
دل کو دیکھنے والی ہے
مایوس
نہ ہو تم جتنا ڈوبو
اتنی
امید بڑھاتے جاؤ
از رسالہ الفضل جلد20۔3جنوری 1933ء

اپنا تبصرہ بھیجیں